ہولی کیا ہے اور کیوں کھیلتے ہیں؟


holi,color,fact,prahlad,happy,family,holika,hindu,ہولی کا تہوار ہر کسی کے لئے رنگ برنگی اور خوشی کے ساتھ خاندان، رشتہ دار اور دوستوں کے ساتھ مناتے ہیں. ملک میں ہی نہیں بلکہ بیرون ملک میں بھی ہولی مختلف ناموں اور طریقوں سے کھیلا جاتا ہے. ہولی کو لے کر لوگوں کی الگ الگ مانيتاے ہے. کسی کا خیال ہے کہ یہ مگلكال سے
شروع ہوا تو کسی نے پرہلاد اور الاؤ کی کہانی کو ہی سچ مانتے ہیں. آئیے جانتے ہیں آخر لوگ اس تہوار کو کن ترهو سے مناتے ہیں اور لوگوں کے درمیان کیسی مانيتاے ہے؟
کب منائی جاتی ہے ہولی؟
پھالگن بڑے پیمانے پر کی پورے چاند کو ہولی ہمیشہ ہندو تقویم کے مطابق پھالگن بڑے پیمانے پر کی پورے چاند کو منائی جاتی ہے.
عید دو دنوں کا
اس تہوار دو دنوں کا ہے، پہلے دن الاؤ دہن ہوتا ہے اور دوسرے دن رنگ کھیلا جاتا ہے، جسے دھرڈڈي، دھلےڈي، دھركھےل یا دھولودن بھی کہا جاتا ہے.
راگ اور رنگ سنگم
ہولی کے دن راگ اور رنگ سنگم ہوتا ہے اس لئے لوگ رنگ کھیلتے وقت جم کر ناچتے گاتے ہیں.
سكھمي ہوتا ہے ہولی
ہولی پر کسان بہت خوش ہوتا ہے کیونکہ اس وقت فصل پک چکی ہوتی ہے، سردی جا چکی ہوتی ہے اور موسم سہانا ہوتا ہے اسی وجہ سے دل خوش ہوتا ہے جس کی وجہ سے ہی ہولی کو شاعروں اور ادیبوں نے مستی کا تہوار کہا ہے کیونکہ اس وقت ہر کوئی خوش ہوتا ہے.
مسلم ساهتيو میں ذکر
ہولی کا تہوار ہندوستان میں کافی پرانے وقت سے منایا جا رہا ہے، جس کا ذکر پراچن ساهتيو میں حاصل هےسپرسددھ مسلم سیاحوں البروني نے بھی اپنے تاریخی سفر یادداشتوں میں هولكوتسو بیان کیا ہے.
مگلكال میں ہولی
مغل دور میں ہولی کے قصے ہیں. اکبر کا جودھاباي کے ساتھ اور جہانگیر کا نورجہاں کے ساتھ ہولی کھیلنے کا ذکر ملتا ہے ..
عید گلابی یا آب اے-پاشی
تاریخ میں وضاحت ہے کہ شاہ جہاں کے زمانہ میں ہولی کو عید گلابی یا آب اے-پاشی (رنگوں شاور) کہا جاتا تھا.
پوتنا نامی شیطانی کو ذبح
کچھ لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ خدا شری کرشن نے اس دن پوتنا نامی شیطانی کو ذبح کیا تھا. اسی كھ़شي میں گوپيو اور گوالو نے راسليلا کی اور رنگ کھیلا تھا اسی وجہ برج میں ہولی کی بہت شناخت ہے.
شیو کا روپ
کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ ہولی میں رنگ لگا کر، رقص-گاکر لوگ شو کے گو کا بھیس انعقاد ہوتا ہے.
بکت پرہلاد کی کہانی
سب سے زیادہ معیار کے بکت پرہلاد کی کہانی ہے جن کے والد هريكشيپ نام کا ایک راکشس تھے جو کہ خود کو خدا ماننے لگے تھے اور جو کوئی ان کی مخالفت کرتا تھا تو اسے وہ مار دیتے تھے لیکن جب ان کے بیٹے پرہلاد نے اس کی مخالفت کی تو انہوں نے اپنی بہن الاؤ سے کہا کہ وہ اسے آگ میں لے کر بیٹھ جائے کیونکہ الاؤ کو نعمت ملا تھا کہ وہ پانی نہیں سکتی لیکن ہوا اس سے الٹ، وہ جل گئی اور پرہلاد بچ گیا اس کے بعد سے الاؤ-دہن ہونے لگا.
ایس ایم فرید 'بھارتی'

Comments